ہمفری ڈیوی 17 دسمبر 1778ء کو کون وال کے علاقے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ایک مقامی سکول میں حاصل کی۔ وہ بچپن سے ہی تجربات کیا کرتے تھے۔ سائنسی مضامین سے دلچسپی لیتے اور ان میں ہی تجربے بھی کیا کرتے۔ یہی وجہ تھی کہ ڈیوی نے اپنی جماعت میں شہرت پائی اوران کے اساتذہ بھی ان کی اس سلسلے میں عزت افزائی کرتے تھے۔ ڈیوی علم کیمیا میں خاص دلچسپی رکھتے تھے۔ 1797ء میں ڈیوی نے نائٹرس آکسائید گیس پر اینس تھیٹک ردعمل (Anaesthetic Effect) پر کافی تحقیقی کام کیا۔
اس گیس کا انسان پر ردعمل دیکھنے کے لیے انہوں نے سب سے پہلے اس گیس کو سونگھا اوروہ بے ہوش ہو گئے۔ جب ہوش آیا تو اس گیس کے ردعمل سامنے آئے۔ اس گیس کو سونگھنے سے انسان پر لافنگ افیکٹس (Laughing Effect) ردعمل سامنے آئے۔ اس ایجاد کے بعد ڈیوی اپنے حلقے میں کافی مشہور ہو گئے۔ آپ کی خدمات کو دیکھتے ہوئے رائل انسٹی ٹیوٹ آف لندن میں لیکچرر کے عہدے پر فائز کیا گیا اور اس طرح ڈیوی نے تحقیق کے ساتھ ساتھ تدریس کا کام بھی سر انجام دیا۔ ڈیوی کی اس ایجاد کے بہت سے روپ سامنے آئے۔ اس گیس کا استعمال جراحی کے دوران مریض کو بے ہوش کرنے کے لیے کیا گیا۔
اس کے علاوہ ڈیوی نے وولٹائک سیلز اور علم کیمیا پر بھی تحقیق کی اور بہت کارآمد نتائج برآمد کئے۔ 1807ء میں سوڈیم اور پوٹاشیم کو کیمیکل کمپاؤنڈز سے ڈی کمپوز کر کے الگ کیا اور بوریکس اور پوٹاشیم سے بورون حاصل کیا۔ 1815ء میں ڈیوی نے سیفٹی لیمپ بنایا۔ اس کارنامے سے انگلینڈ کی مائننگ انڈسٹری کو کافی راحت ملی۔ ہمفری ڈیوی کو بہت سے انعامات سے نوازا گیا اور ان کو سر کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی تحقیق، مطالعہ، تدریس اور سائنس کے فروغ میں صرف کی ۔ اس روشن خیال سائنس دان کی وفات 1829ء کو جینوا میں ہوئی۔
0 Comments