الیکٹریکل انجینئر اور موجد گوگلیلمو مارکونی 25 اپریل 1874ء کو اٹلی کے مشہور شہر بولونیا میں پیدا ہوئے۔ جواں عمری ہی میں انہوں نے وائر لیس ٹیلی گرافی، یعنی تار کے بغیر ٹیلی گراف کے پیغام ارسال کرنے کے خیال کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش شروع کر دی تھی۔ قبل ازیں اس سلسلے میں ایک نیا قدم جرمن ماہر طبیعیات ہنرک ہرٹس نے اٹھایا تھا اور 1888ء میں تجربات سے ثابت کیا تھا کہ الیکٹرومیگنیٹک ریڈی ایشن کو پیدا اور شناخت کیا جا سکتا ہے۔ اس ریڈی ایشن کو اس زمانے میں ہرٹسین ویوز اور آج کل ریڈیو ویوز کہا جاتا ہے۔ اگرچہ ماہرینِ طبیعیات نے ریڈیو ویوز (ریڈیائی لہروں) میں بہت زیادہ دلچسپی کا اظہار کیا لیکن کسی کو اسے مواصلات اور ابلاغ کے لیے استعمال کرنے کا خیال نہ آیا۔ مواصلات کا طریقہ تاروں کے ذریعہ ہوا کرتا تھا۔
ایک جگہ سے دوسری جگہ خبریں تار کے ذریعہ ہی بھیجی جاتی تھیں۔ ان تاروں کا جال سب جگہ نہیں بچھایا جا سکتا تھا لہٰذا مواصلات کے اس ذریعہ کا استعمال محدود دوری تک ہی ہو پاتا تھا۔ ہرٹس کے کام پر لکھی گئی ایک تحریر سے متاثر ہو کر مارکونی کو وائرلیس ٹیلی گرافی کے لیے ریڈیو ویوز برتنے کا خیال آیا۔ 20 سال کی عمر میں انہوں نے ریڈیو ویوز کے ساتھ تجربات شروع کر دیے۔ تحقیق کے دوران مارکونی کو ریڈیو ویوز کے ذریعے چند فٹ دور رکھی گھنٹی کو بجانے میں کامیابی ملی۔ اس کامیابی سے مارکونی کے حوصلے اور بھی بلند ہوئے اور انہوں نے اسے مزید بہتر بنانے کے لیے کوشش کی۔ اس تحقیق کے فروغ کے لیے مارکونی انگلینڈ گئے اور وہاں پر اپنے تجربات لوگوں کو دکھائے۔
مارکونی کے ان تجربوں سے یہ بات ثابت ہوئی کہ وائرلیس کمیونیکیشن بھی کی جا سکتی ہے۔ انیسویں صدی کے آخری برسوں میں مارکونی نے اپنے بنائے ہوئے آلات سے کئی کلومیٹر کی دوری سے بلا تار کے ریڈیو کمیونیکیشن کر کے دکھائی۔ اس تحقیق سے مارکونی کو نہ صرف انگلینڈ بلکہ بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئے۔ 1897ء میں مارکونی نے برسٹون چینل کے پار ریڈیو سگنل بلا تار کے پہنچایا، یہ کھلے سمندر کے پار پہلا وائرلیس پیغام تھا۔ بیسویں صدی کے آغاز پر مارکونی بحراوقیانوس کے پار پیغام بھیجنے کی کوشش کرنے لگے اور 1901ء میں انگلستان سے کینیڈا وائر لیس پیغام بھیجنے میں کامیاب ہو گئے۔
ان کے تجربات کامیاب رہے اور ان کے نام کی گونج ساری دنیا میں سنائی دی۔ اس عظیم کارنامے کو نوبیل کمیٹی نے بھی سراہا اور 1915ء میں نوبیل انعام سے نوازا۔ مارکونی کی اس ایجاد کی صحیح شکل 1922ء میں سامنے آئی جب انگلینڈ میں ریڈیو براڈکاسٹنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ مارکونی کی اس ایجاد نے دنیا کو سمیٹ کر رکھ دیا کیونکہ دنیا بھر کی خبریں آج ہم تک پہنچ جاتی ہیں۔ اس عظیم سائنس دان کا انتقال 20 جولائی 1937ء کو اٹلی کے شہر روم میں ہوا۔ ان کی موت کی خبر ساری دنیا کو ان کے ہی ایجاد کیے ہوئے کارنامے سے دی گئی۔
0 Comments