Science

6/recent/ticker-posts

کیا زمین کی ایک سے دوسرے سرے تک کھدائی ممکن ہے؟

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ زمین کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک کھدائی کر کے پہنچنا ممکن ہے یا نہیں ؟ اگر ایسا کیا جائے تو اس کے کیا نتائج حاصل ہوں گے ؟ جانئے اس خصوصی رپورٹ میں۔ فرض کریں کہ اگر سائنس ایسی کوئی تیکنیک ایجاد کر لے کہ پاکستان سے سوراخ کر کے زمین کے دوسرے سرے تک پہنچا جائے تو زمین کا یہ دوسرا سِرا میکسکو اور ارجنٹینا کے درمیان سمندر میں نکلے گا جس کی پیمائش 12740 کلو میٹر ہو گی۔ یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ اگر انسان ساڑھے 5 کروڑ کلو میٹر (55,000,000KM ) فاصلہ طے کر کے مارس تک پہنچ سکتا ہے تو صرف 12740 کلو میٹر زمین میں سوراخ کر کے دوسرے سرے تک کیوں نہیں جا سکتا۔ رپورٹس کے مطابق سائنس کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تا حال انسان زمین کی صرف 12 کلو میٹر تک کی ہی کھدائی کر سکا ہے۔ ایک محتاط تحقیق کے مطابق زمین میں سب سے کم کھدائی قبر کی ہے جس کی گہرائی 6 فُٹ ہے۔

دوسری جانب جانوروں کی بات کی جائے تو نائل مگر مچھ 40 فُٹ کی گہرائی تک اپنی بِل کھود سکتا ہے جو کہ اب تک کی جانوروں کی جانب سے کھودی گئی سب سے گہرا بل ہے۔ دبئی میں تاریخ کا سب سے گہرا سوئمنگ پول ’ڈیپ ڈائیو‘ بنایا گیا تھا جس کی گہرائی 170 فٹ تھی اور اس میں ٹوٹل ڈیڑھ کروڑ لیٹر پانی موجود ہے۔ 346 فُٹ کی گہرائی تک دنیا کا سب سے گہرا میٹرو اسٹیشن بنا ہوا ہے جو کہ یوکرین کے شہر کیف میں واقع ہے۔ 720 فُٹ کی گہرائی تک دنیا کے سب سے گہرے دریا ’کونگو رِیور‘ کی گہرائی ناپی جا چکی ہے، یہ دریا افریقا میں واقع ہے۔ دنیا کی سب سے گہر ی ریل سرنگ ’سائکن ٹنل‘ کی گہرائی 790 فُٹ ہے ، یہ سرنگ نما ٹرین کا راستہ زیر زمین جاپان کے دو شہروں کو آپس میں ملاتا ہے۔ دنیا کی سب سے گہری سرنگ کی پیمائش 958 فُٹ ہے جو کہ روگا لینڈ میں موجود ہے۔ زمین کی 1000 فُٹ گہرائی تک نیوکلیئر ہتھیار وار کر سکتا ہے۔

دنیا کے سب سے گہرے غار کی گہرائی 7200 فُٹ ہے جو کہ جارجیا میں موجود ہے۔ افریقا میں موجود دنیا کی سب سے گہری سونے کی کان کی گہرائی 13120 فُٹ ہے جس میں جانے کے لیے کان کُنوں کو پورا ایک گھنٹہ سفر کرنا پڑتا ہے، اس گہرائی تک پہچنے تک زمین کا درجہ حرارت 66 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے جبکہ انسان اس سے زیادہ گہرائی تک زمین میں سوراخ کر چکا ہے۔ جی ہاں ! انسان 23 سینٹی میٹر چوڑا، 40230 فُٹ گہرائی تک ایک سوراخ کر چکا ہے جسے ’کولا سُپر ڈیپ بُور ہول ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ روس کی جانب سے کیے جانے والے اس سوراخ کا مقصد زمین کے درمیان (زمینی مرکز) تک پہنچنا تھا مگر ڈِرِلنگ مشین اس مشن کو پورا نہ کر سکی جس کی وجہ زمین کا دجہ حرارت تھا۔ 9 سالوں کی مسلسل کوشش کے بعد ڈرلنگ مشین نے زمین کے دجہ حرارت کے آگے ہار مان لی تھی، 180 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ کر ڈرلنگ مشین آگے سوراخ کرنے سے قاصر رہی۔

حیرت انگیز طور پر انسان اپنے اس ریکارڈ کو خود ہی توڑنے میں کامیاب رہا ہے۔ قطر کی ایک آئل کمپنی ’الشاہین‘ کی جانب سے 40,318 فُٹ گہرا سوراخ کر کے دنیا کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہماری زمین کا مرکز 6371 کلو میٹر ہے جبکہ تا حال انسان صرف 12 کلو میٹر تک ہی زمین میں سوراخ کر چکا ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ


Post a Comment

0 Comments