Science

6/recent/ticker-posts

پاکستانی سائنسدان بھی کسی سے کم نہیں

پاکستان کے 30 نامور سائنسدان اس وقت امریکہ، برطانیہ، جاپان، اٹلی، فرانس
اور سوئٹزر لینڈ کے ساتھ ماحولیات، بائیو ڈائیورسٹی ، پلانٹس، اینیمل ، راکس، معدنیات اور فوسلزکے میدان میں تحقیق کررہے ہیں۔ پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹر محمد رفیق کے مطابق ہمارے سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران مزید کئی نئے پودے اور جانور دریافت کئے ہیں ادارے کے پاس ساڑھے 8 لاکھ نمونے موجود ہیں جہیں عجائب گھر میں نمایاں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس قدر تربیت یافتہ عملہ ہے کہ ہم بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر تحقیق کر رہے ہیں، فنڈز ہمیں ادارے فراہم کرتے ہیں اور عملہ ہمارا ہوتا ہے جس سے پاکستان کوبھی اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا بین الاقوامی اداروں کو ہوتا ہے.
ہمیں اس میں ایک فائدہ یہ مل رہاہے کہ ہمارے پاس دنیا کا بہترین تربیت یافتہ عملہ بن چکا ہے، جس کی بنا پر ہم سے تحقیق کرائی جارہی ہے، ہمارے ادارے میں ہرسال ایم فل اورپی ایچ ڈی کے طلبا وطالبات ڈگریاں حاصل کررہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد رفیق کا کہنا تھا کہ ادارہ مزید آگاہی کے لئے باقاعدگی سے سمپوزیم اور ورکشاپس کا انعقاد کر رہا ہے، ادارہ ملک بھر میں قائم میوزیم کو جدید تر بنانے کے لئے کوشاں ہے، ہمارے سائنسدان ہر سال 30 سے 50 تحقیقاتی جریدے شائع کررہے ہیں جو دنیا بھر کے سائنسدانوں کی تحقیق میں معاون ثابت ہوتے ہیں، ہمارے ادارے کے پاس ملک کے کونے کونے میں پائی جانے والی تمام آبی، نباتاتی، حیواناتی، اور پرندوں کی فیملیز کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔

Post a Comment

0 Comments