چین کا چینگ 5 مشن چاند پر کامیابی سے اترگیا ہے، جس کا مقصد وہاں سے نمونے زمین پر واپس لانا ہے۔ اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو چین دنیا کا تیسرا ملک ہوگا جو چاند سے نمونے زمین پر لانے میں کامیاب ہو گا، اس سے قبل امریکا اور سوویت یونین ایسا کر چکے ہیں۔ لگ بھگ 5 دہائیوں بعد چاند سے نمونے زمین پر واپس لائے جائیں گے۔ یہ چین کا تیسرا روبوٹک مشن ہے جو چاند کی سطح پر اترا ہے مگر اس بار مقصد مختلف ہے، یعنی چاند کی سطح سے نمونے واپس زمین پر لانا۔ چینگ 5 مشن 23 نومبر کو روانہ ہوا تھا اور یکم دسمبر کو اپنی منزل پر پہنچا۔ درحقیقت یہ بہت پیچیدہ مشن ہے جس میں 4 مین اسپیس کرافٹ اکٹھے مل کر 2 سے 4 کلوگرام چاند کے نمونے زمین پر واپس لائیںگے۔
یہ چاروں اکٹھے مل کر سفر کر رہے تھے اور چاند کے مدار میں داخل ہوئے۔ ان چاروں میں سے 2 اسپیس کرافٹ لینڈر اور چاند گاڑی پر مشتمل ہیں، جن کو ایک دوسرے کے اوپر رکھا گیا تھا اور ان دونوں کو تیسرے اسپیس کرافٹ سے الگ کیا گیا تھا۔ چینگ 5 سروس موڈیول تاحال چاند کے مدار میں چکر لگا رہا ہے جبکہ لینڈر اور چاند گاڑی نے چاند کی سطح پر لینڈ کیا۔ اگلے چند دن تک لینڈر ایک روبوٹک ہاتھ کو استعمال کر کے چاند کی سطح پر کھدائی کرے گا اور چٹانوں کے نمونے جمع کر کے ایک ڈبے میں محفوظ کرے گا۔ جب نمونے اکٹھے ہو جائیں گے تو روبوٹک ہاتھ اس ڈبے کو اپنے اوپر موجود چاند گاڑی میں منتقل کرے گا۔
اس کے بعد چینگ 5 زمین کے لیے اڑان بھرے گا اور واپس لینڈ کرے گا۔ اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق رہا تو چین دنیا کا تیسرا ملک بن جائے گا جو چاند سے نمونے واپس لانے میں کامیاب ہو گا۔ امریکا نے 1969 سے 1972 کے درمیان اپالو پروگرام کے تحت 12 خلاباز 6 پروازوں کے ذریعے چاند پر بھیجے جو وہاں سے 382 کلوگرام چٹانیں اور سطح کے نمونے لے واپس آئے۔ سوویت یونین نے 1970 کی دہائی میں 3 کامیاب روبوٹک مشن کے ذریعے نمونے حاصل کیے تھے۔ چینگ 5 واحد مشن نہیں جو زمین سے باہر کے نمونے واپس لارہا ہے، جاپان کا مشن ہایا بوسا 2 مشن جو خلامیں 2014 سے موجود ہے، ایک سیارچے ریوگو کے نمونے لے کر واپس آرہا ہے۔
0 Comments