بویہ خاندان کی سرپرستی میں جن مسلم سائنس دانوں نے زندگی بسر کی، ان میں ابوالوفا بوزجانی کا نام سرفہرست ہے ۔ وہ خراسان کے ایک شہر بوزجان میں، جو ہرات اور نیشا پور کے درمیان واقع تھا، 940ء میں پیدا ہوئے۔ ریاضی اور ہیئت سے انہیں خاص دلچسپی تھی۔ چنانچہ ان علوم پر ابتدائی درس کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے 960ء میں، جب ان کی عمر 20 سال کی تھی، وہ بغداد میں وارد ہوئے۔ ابوالوفا بوزجانی نے اپنی باقی عمر بغداد میں گزاری اور بویہ حکمران عضدالدولہ کی قدر شناسی کے باعث اس کے ایام فارغ البالی میں بسر ہوئے۔ ابو الوفا بوز جانی کا شمار اسلامی دور کے عظیم ریاضی دانوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے الجبرا جیومیٹری میں بہت سے ایسے نئے مسائل اور قاعدے نکالے جو اس سے بیشتر معلوم نہیں تھے۔
ہیئت میں انہوں نے یہ قابل قدر دریافت کی کہ زمین کے گرد چاند کی گردش میں سورج کی کشش کے اثر سے خلل پیدا ہو جاتا ہے۔ اسے Evection کہتے ہیں۔ اختلاف قمر (Variation) کے متعلق ابوالوفا نے دنیا میں پہلی بار صحیح نظریہ پیش کیا جس کی تصدیق سولہویں صدی میں مشہور ہیئت دان ٹائی کو براہی نے کی۔ اہل مغرب اس نظریے کی دریافت کا سہرا اس کے سر باندھتے ہیں حالانکہ ابوالوفا بوزجانی اسے پوری تفصیل کے ساتھ بیان کر چکے تھے۔ ٹرگنو میٹری میں ابو الوفا بوزجانی نے اتنی زیادہ اور اتنے اعلیٰ درجے کی دریافتیں کی ہیں کہ انہیں ریاضی کی اس شاخ کے اولین موجدوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
0 Comments