سیاح اور مؤرخ ابن بطوبطہ کا مکمل نام ابوعبداللہ محمد ابن بطوطہ ہے۔ وہ مراکش کے شہر طنجہ میں پیدا ہوا۔ یہ چھوٹا سا شہر اب بھی ابن بطوطہ کی وجہ سے معروف ہے اور وہاں سیاحوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔ ابن بطوطہ کا اصل نام محمد بن عبداللہ ابن بطوطہ تھا۔ اس نے شمالی مراکش کے ایک ’’سنی مالکی‘‘ مدرسے سے قرآن و حدیث، ادب، تاریخ اور جغرافیہ کی تعلیم حاصل کی۔ اسے بچپن سے سیرو سیاحت اور نئی نئی زبانیں سیکھنے کا شوق تھا۔ ابن بطوطہ نے 21 سال کی عمر میں اپنے والد اور چند قریبی لوگوں کے ساتھ سرزمین حجاز جانے کی منصوبہ بندی کی۔
اس زمانے میں خشکی کے راستے مراکش سے عرب سرزمین کے پیدل سفر میں کل 16 ماہ لگتے تھے۔ تاہم ابن بطوطہ کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ اگلے 24 سال تک اپنے وطن کو دوبارہ نہ دیکھ پائے گا۔ حج کے بعد سیاحت کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ رکنے کا نام نہیں لیا۔ شوق سیاحت نے اسے افریقہ کے علاوہ روس سے ترکی پہنچایا۔ جزائر شرق الہند اور چین کی سیاحت کی۔ عرب، ایران ، شام ، فلسطین ، افغانستان اور ہندوستان کی سیاحت کی۔ چار بار حج بیت اللہ سے مشرف ہوا۔ ابن بطوطہ محمد بن تغلق کے عہد میں ہندوستان آیا تھا۔ سلطان نے اس کی بڑی آؤ بھگت کی اور قاضی کے عہدے پر سرفراز کیا۔ یہیں سے ایک سفارتی مشن پر چین جانے کا حکم ملا۔ 28 سال کی مدت میں وہ ہزاروں میل کا سفر کر چکا تھا۔ آخر میں فارس کے ایک بادشاہ کے دربار میں آیا۔ اس کے کہنے پر اپنے سفر نامے کو کتابی شکل دی۔ اس کتاب کا نام عجائب الاسفار ہے۔ یہ کتاب مختلف ممالک کے تاریخی و جغرافیائی حالات کا مجموعہ ہے۔
0 Comments