Science

6/recent/ticker-posts

مریخ پر پانی

ہم کچھ عرصے سے جانتے ہیں کہ مریخ کی سطح کے نیچے پانی کی برف کے بنے بڑے ذخیرے موجود ہیں۔ تاہم ہم ان کی خصوصیات کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے۔ مریخ پر کھدائی کی ٹیکنالوجی فی الحال اس نہج پر نہیں پہنچی کہ وہ نیچے اس برف تک پہنچ سکے۔ وہاں اتارے جانے والے آلات چند سینٹی میٹر تک ہی کھدائی کر سکتے ہیں، دوسری جانب ریڈار کی مدد سے مریخ کی سطح کے اندر دسیوں میٹر نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔ ہمیں مریخ کی سطح پر پانی کوتلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اب ایک جیالوجسٹ کولن ڈونڈاس کی رہنمائی میں ایک ٹیم نے یہی کام کیا۔ 

انہوں نے ایک خصوصی کیمرے کی مدد سے ایسے آٹھ مقامات کی نشان دہی کی ہے جہاں بیرونی سطح پر پڑنے والی دراڑوں سے نیچے پانی کی برف ظاہر ہو گئی ہے۔ وہاں اب مزید کھوج کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مقامات گڑھوں کی مانند ہیں۔ ڈونڈاس اور ان کی ٹیم کے مطابق اب تک کی تحقیق کے مطابق برف سخت اور تہہ دار ہے جس سے خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ مختلف ادوار میں بنی ہیں۔ اس کے نتیجے میں کہا جاسکتا ہے کہ ان تہوں پر مزید تحقیق سے یہ بھی پتا چلے گا کہ مریخ پر موسم مختلف ادوار میں کیسے بدلتا رہا۔ برف کی صورت میں پانی کی موجودگی کا مطلب ہے کہ مستقبل میں کئی نئے منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں۔ ان سے اس سرخ سیارے پر مستقبل کے انسانی سفر کے لیے وسائل مہیا ہو سکتے ہیں۔ 

انسان کے مریخ پر جانے کے لیے سب سے بڑا چیلنج ان تمام اشیا کو ساتھ لے کر جانا ہے جو وہاں رہنے کے لیے ضروری ہیں۔ اگر ہمیں مریخ میں ہی پانی مل جائے تو زمین سے جاتے ہوئے زیادہ سامان ساتھ لے کر جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ نظر آنے والی پانی کی برف خالص ہے ۔ بدقسمتی سے یہ آٹھوں مقامات وہاں ہیں جہاں انتہائی کم درجہ حرارت ہوتا ہے۔ کسی انسان کا وہاں تک جانا بہت مشکل ہے۔ اب مریخ کے ان علاقوں میں برف تلاش کی جارہی ہے جہاں انسان کچھ وقت کے لیے رہ سکتے ہیں۔

ترجمہ: رضوان عطا


 

Post a Comment

0 Comments