Science

6/recent/ticker-posts

سال رواں کی دو اہم دریافتیں

سال رواں اختتام کے قریب ہے۔ اس میں دو اہم دریافتیں ہوئیں۔ ماہرینِ فلکیات نے کم و بیش ہمارے سیارے یعنی زمین جیسے حجم کے سات سیارے دریافت کیے جو ایک ستارے کے گرد گردش کر رہے ہیں۔ سائنس دانوں کے مطابق ان ساتوں سیاروں پر مائع پانی ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ ان کا ماحول ہمارے نظام سے ملتا جلتا ہے۔ ان کے مطابق ان سات سیاروں میں سے تین تو خلا میں اس علاقے میں گردش کر رہے ہیں جہاں زندگی پائے جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ان سیاروں کو ناسا کی سپٹزر سپیس ٹیلی سکوپ اور دیگر آبزرویٹریز نے دریافت کیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ثقلیت کی لہروں کی پہلی مرتبہ نشاندہی سے علمِ فلکیات میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔ رواں سال سائنس دانوں نے بتایا کہ انہوں نے زمین سے ایک ارب نوری سال سے زیادہ کے فاصلے پر واقع دو بلیک ہولز کے تصادم کی وجہ سے ’’سپیس ٹائم‘‘ میں ہونے والی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ یوں 2017 میں سائنسدانوں نے خلا میں ثقلیت کی لہروں کو تلاش کر لیا ۔ سائنس دانوں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو بلیک ہولز کے تصادم سے خارج ہونے والی ثقلیت کی لہروں کا امریکا میں دو تجربہ گاہوں میں مشاہدہ کیا گیا۔

Post a Comment

0 Comments