الیگزینڈر پوپوف روسی طبیعیات دان اور الیکٹریکل انجینئر تھا ۔ بالخصوص روس اور مشرقی یورپ کے ممالک میں اسے ریڈیو لہروں کے ذریعے کمیونی کیشن کا بانی مانا جاتا ہے۔ 24 مارچ 1896ء کو اس نے ریڈیو کی لہروں کو استعمال میں لاتے ہوئے سینٹ پیٹرزبرگ کی مختلف عمارتوں میں پیغام رسانی کا مظاہرہ کیا۔ اس نے سینٹ پیٹرز برگ کی مختلف عمارتوں میں لفظ ’’ہنرخ ہرٹز‘‘ کو ٹرانسمٹ کیا۔ پوپوف چار مارچ 1859ء کو پیدا ہوا۔ اسے بچپن ہی سے فطری سائنسز سے دلچسپی تھی۔ والد چاہتا تھا کہ وہ پادری بنے اور اس نے اسے مذہبی درس گاہ بھیج دیا۔
وہاں اس کا رجحان الٰہیات کے بجائے سائنس اور ریاضی کی طرف رہا۔ بعدازاں اس نے سینٹ پیٹرز برگ یونیورسٹی سے طبیعات کی تعلیم حاصل کی۔ 1882ء میں گریجوایشن کرنے کے بعد وہ اسی یونیورسٹی میں لیبارٹری اسسٹنٹ بن گیا۔ چونکہ تنخواہ اتنی نہیں تھی کہ وہ اپنا خاندان پال سکتا، اس لیے اس نے رشین نیوی تارپیڈو سکول میں استاد اور سربراہ لیبارٹری کی ملازمت اختیار کر لی۔ اس نیول سکول میں فرائض کی انجام دہی کے دوران اس نے اپنے پسندیدہ شعبوں میں تحقیق شروع کر دی۔ اسے لائبریری میں غیرملکی ماہرین کی تحاریر پڑھنے کا موقع ملا۔ اسے ریڈیو لہروں کے بارے میں جو دلچسپی پیدا ہوئی تھی وہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کے ایک دورے سے مزید بڑھ گئی۔ 1893ء میں شکاگو جانے پر اسے اس موضوع پر تحقیق کرنے والے ماہرین سے ملاقات کا موقع ملا۔
پوپوف برطانوی طبیعیات دان اولیور لوج کی مدد سے جرمن طبیعیات دان ہنرخ ہرٹز کے ریڈیو لہروں پر تجربات بارے بھی آگاہ ہوا۔ سات مئی 1895ء کو پوپوف نے رشین فزکس اینڈ کیمیکل سوسائٹی کے سامنے اپنے تیارکردہ وائرلیس لائٹنگ ڈیٹیکٹر پر مقالہ پیش کیا۔ اسی کی بنیاد پر 1945ء سے روس میں سات مئی کو ’’ریڈیو ڈے‘‘ منایا جاتا ہے۔ جب پوپوف نے ریڈیو ریسور تیار کیا اس وقت اسے اطالوی موجد گولیلمو مارکونی کی تحقیق اور ایجادات کے بارے میں علم نہیں تھا۔ اس اطالوی موجد نے پہلا وائرلیس ٹیلی گراف ایجاد کیا تھا اور اسے 1909ء میں طبیعیات کا نوبیل انعام ملا تھا۔ دونوں کم و بیش یکساں قسم کے تجربات کرتے رہے تھے۔
0 Comments