Science

6/recent/ticker-posts

انسانی جسم میں ڈی این اے کی لمبائی کتنی ہوتی ہے؟

پیدل دنیا کا سفر : ایک عام سرگرم انسان روزانہ ساڑھے سات ہزار قدم چلتا ہے۔ اگر آپ روز اتنے قدم چلیں تو 80 سال کی عمر میں آپ ساڑھے 21 کروڑ سے زیادہ قدم چل چکے ہوں گے۔ اس کا مطلب ہے آپ ایک لاکھ سے زیادہ میل کا سفر کر چکے ہوں گے۔ خط استوا پر اتنا چلا جائے تو دنیا کے پانچ چکر لگائے جا سکتے ہیں۔

ڈی این اے کی لمبائی : انسانی جینوم (انسانی خلیوں میں موجود جینیاتی کوڈ) میں 23 ڈی این اے مالیکیول ہوتے ہیں جنہیں کروموسومز کہا جاتا ہے۔ ہر ایک میں پانچ لاکھ سے 25 لاکھ نیوکلیوٹائیڈ جوڑے ہوتے ہیں۔ ڈی این اے کے مالیکیول کو اگر سیدھا کر لیا جائے تو ان کی لمبائی اوسطاً پانچ سینٹی میٹر ہو گی۔ انسانی جسم میں تقریباً 37 ٹریلین خلیے ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر ہم تمام خلیوں کے ڈی این اے کو کھول کر سیدھا کر لیں اور انہیں آپس میں جوڑ دیں تو ان کی لمبائی 10 ارب میل کے برابر ہو جائے گی۔ 

خلیے اور بیکٹیریا : ہمیں اپنے ہاتھ دھونے کی عادت ہوتی ہے۔ یہ عادت بچپن میں ڈال دی جاتی ہے کیونکہ جراثیم کے خاتمے کے لیے اسے لازمی سمجھا جاتا ہے۔ دراصل ہمارے جسم کے اندر اتنے بیکٹیریا ہیں کہ ان کے خلیوں کی تعداد انسانی خلیوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ ان میں زیادہ تر بیکٹیریا ’’اچھے‘‘ بیکٹیریا ہیں یعنی وہ ہمارے لیے مفید ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے ہیں کہ اگر وہ نہ ہوں تو ہم زندہ بھی نہ رہیں۔ مثال کے طور پر بیکٹیریا ایسے کیمیکل خارج کرتے ہیں جن سے ہم کھائی جانے والی خوراک سے توانائی اور غذائیت پاتے ہیں۔

ترجمہ: ر۔ ع


 

Post a Comment

0 Comments