Science

6/recent/ticker-posts

گوگل ایک کھرب ڈالر مالیت کی امریکی کمپنیوں میں شامل ہو گئی

انٹرنیٹ سرچ انجن 'گوگل' کی بنیادی کمپنی 'الفا بیٹ' امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ایک کھرب ڈالر مالیت والی امریکہ کی چوتھی کمپنی بن گئی ہے۔ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی اسٹاک مارکیٹس میں 'الفا بیٹ' کے حصص کی قیمتوں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 17 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد کمپنی حصص رکھنے والے سرمایہ کاروں کی چاندی ہو گئی ہے۔ گوگل کی بنیادی کمپنی 'الفا بیٹ' کو دُنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جو سرچ انجن 'گوگل' کے علاوہ 'یو ٹیوب' 'جی میل' اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کی بھی ملکیت رکھتی ہے۔ امریکی حصص مارکیٹ میں مائیکرو سافٹ، امیزون اور ایپل دیگر تین کمپنیاں ہیں جو ایک کھرب ڈالر کی سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

امریکی اسٹاک مارکیٹ کے ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں کمپنی کے حصص میں مسلسل تیزی کا رُجحان دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق 'الفا بیٹ' کے حصص اسٹاک مارکیٹ کی اُن بڑی کمپنیوں کی درجہ بندی میں شامل ہیں۔ جس میں حصص کا کاروبار کرنے والے سرمایہ کار بھاری منافع تو کماتے ہیں لیکن اچانک منفی رُجحان کے باعث بڑے نقصان کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔ ایک سرمایہ کار کیون لینڈس کا کہنا ہے کہ 'گوگل' کے حصص خریدنے والے سرمایہ کار مایوس نہیں ہو سکتے اُن کے بقول ہو سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں میرا سرمایہ دو گنا ہو جائے اور یہ بھی امکان ہے کہ ایسا نہ ہو۔

بعض سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ آن لائن اشتہارات کی مد میں کمپنی کو مزید منافع ہو گا۔ لہذٰا وہ کمپنی کے حصص رکھنے کو ترجیح دیں گے۔ البتہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے کمپنی کو قواعد و ضوابط سخت بنانے کے ضمن میں اخراجات بڑھانا ہوں گے۔ خاص طور پر 'یو ٹیوب' میں صارفین کے مواد کی جانچ پڑتال کے نظام میں بہتری کے لیے کمپنی کو اضافی افرادی قوت درکار ہو گی۔ لیکن کچھ خدشات کے باوجود بہت سے سرمایہ کار گوگل اور 'الفا بیٹ' کے حصص رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ 2019 میں 'الفا بیٹ' کی کل مالیت میں 28 فی صد اضافے سے سرمایہ کاروں نے بھاری منافع بھی کمایا ہے۔

بشکریہ وائس آف امریکہ

Post a Comment

1 Comments